۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
قبول حرف بچه‌ها در طهارت و نجاست

حوزہ/ حضرت آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے "بچوں کی بات طہارت اور نجاست کے بارے میں قبول کرنے" سے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے "بچوں کی بات طہارت اور نجاست کے بارے میں قبول کرنے" سے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے، جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

* بچوں کی بات طہارت اور نجاست کے بارے میں قبول کرنا!

سوال: اگر بچہ کہے کہ کوئی چیز نجس ہو گئی ہے تو ہماری ذمہ داری کیا ہوگی؟ کیا اس کی بات ماننا چاہیے؟

جواب: اگر کوئی بچہ کہے کہ کوئی چیز نجس ہو گئی ہے یا اس نے کسی چیز کو پاک کیا ہے، تو اس کی بات قابل قبول نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ بچہ ممیز (یعنی اچھے اور برے میں تمیز کرنے والا) ہو اور یہ کہے کہ اس نے کسی چیز کو پاک کیا ہے، تو اس کی بات قبول کی جا سکتی ہے بشرطیکہ وہ قابل اعتماد ہو اور اس کے خلاف کوئی گمان نہ ہو۔ اسی طرح اگر وہ کہے کہ کوئی چیز نجس ہے تو اس کی بات قبول کی جا سکتی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .